الحاج نہال احمد انصاری: جے اے ٹی کیمپس کے سالارِ قافلہ
از: ڈاکٹرعطاء الرحمن نوری، مالیگاؤں
گہوراۂ علم و فن شہر مالیگاؤں میں کئی اربابِ علم و فن جلوہ فرما ہوئے ہیں جنھوں نے اس شہر کی آبیاری اور ترقی کے لیے بے پناہ کاوشیں کیں۔ ان معمارانِ قوم کی بے لوث خدمات سے تاریخ کے اوراق منور ہیں۔ شہر میں آج بھی ایسی کئی اہم شخصیات موجود ہیں جو مالیگائوں کی تاریخ پر اپنی خدمات کے انمٹ نقوش ثبت کر رہے ہیں۔ دیدئہ انسانی کو خیرہ کر دینے والے ناموں میں ایک نام باباے سیاست، معمار جے اے ٹی کیمپس مرحوم الحاج ہارون احمد انصاری صاحب کےسچے جانشین پاسبانِ قلم الحاج نہال احمد انصاری صاحب کا ہے۔ سیاسی مدبر، بالغ نظر شخصیت اور مایہ ناز اسکالر جناب الحاج ہارون احمد انصاری کا بھرا پُرا خاندان تھا۔ یکم جون 1957ء کو آپ کے یہاں الحاج نہال احمد انصاری کی ولادت ہوئی۔ دینی اور دنیوی تعلیم مالیگاؤں میں حاصل کی۔ حصولِ علم کے بعد مالیگاؤں میونسپلٹی میں برسرملازمت ہوئے۔ 1979ء سے 2007ء تک مالیگاؤں نگر پالیکا اور مہانگر پالیکا میں خدمات انجام دیں۔ اسی درمیان آپ نے جے اے ٹی کیمپس میں بھی اپنی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کیا۔
سال 1972ء میں مالیگاؤں میں شدید خشک سالی آئی۔ جس کا اثر براہِ راست پاور لوم صنعت پر ہوا۔ اس صنعت کو بچانے کے لیے ’’فادر آف پالیٹکس‘‘ الحاج ہارون احمد انصاری صاحب نے دو جدید طریقے تجویز کیے۔ پہلا کوآپریٹو بینک شروع کرنا اور دوسرا اسپننگ مل کا قیام ۔ مذکورہ دونوں تجاویز کو شہر کے تمام علما وصلحا کا تعاون حاصل رہا۔ اس کے فوراً بعد جنتا کوآپریٹیو بینک اور مالیگاؤں کوآپریٹیو اسپننگ مل کو عملی شکل دی گئی۔ شہر مالیگاؤں میں دونوں آج بھی فائدہ مند طریقے سے اپنا کام انجام دے رہے ہیں۔ سچے جانشین کی طرح نہال احمد انصاری نے بھی بطور لائٹ انسپکٹر شہر کی اہم شاہراؤں پر ہائی ماسک لائٹس کا انتظام کروایا، قبرستان اور شمشان بھومی میں سولار بورڈ کا نظم کروایا، بڑے شہروں کی ٹیکنالوجی سے شہر مالیگاؤں کو متعارف کروایا۔ آپ کی نگرانی میں میما کا قیام عمل میں آیا۔ ایم آئی ڈی سی میں صنعت پارچہ بافی کو تقویت فراہم کرنے کے مقصد سے کارخانہ بنانے والوں میں آپ کی ذات کو اوّلین شخصیت کا درجہ حاصل ہے۔ آپ نے والد محترم کو ملک کی آزادی کے لیے سرگرم، شہر کی بقا کے لیے حساس اور نونہالان قوم کی تعلیم و تربیت کے لیے کوشاں پایا، اسی تربیت کا یہ ثمرہ ہے کہ آج آپ کی نگرانی میں جدید انجمن تعلیم ٹرسٹ کے زیر انصرام جاری متعدد اسکول و کالجیس شہر کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔
الحاج نہال احمد انصاری صاحب نے 1997ء سے باضابطہ طور پر جدید انجمن تعلیم ٹرسٹ کے ذریعے جاری تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کیا۔ آپ نے جے اے ٹی کیمپس میں جے اے ٹی پرائمری اسکول کی عمارت کی تعمیر کا آغاز کیا۔ ستائیس سالہ طویل سفر میں آپ آج بھی اس اسکول کی عمارت کو پُرشکوہ بنانے کے لیے کمربستہ ہیں۔ جب شہر میں پروگریسیو انگلش میڈیم اسکول کے علاوہ کوئی اسکول موجود نہیں تھا ، آپ نے خالص لڑکیوں کو انگریزی زبان میں زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے 2006ء میں والدۂ ماجدہ سے منسوب ’’زینب انگلش میڈیم اسکول‘‘ کا آغاز کیا۔ اُس وقت کیمپس کی حدود میں تینتیس کے وی کی پاورلائن موجود تھی، مرحوم ہارون انصاری صاحب، مرحوم شبیر سیٹھ اور مرحوم ساتھی نہال احمد جیسے قد آور سیاسی رہنماؤں نے اسے ہٹانے کی کوششیں کر لی تھیں مگر کامیابی میسر نہیں آئی۔ الحاج نہال احمد انصاری صاحب کی کاوش سے اس پاور لائن کو ہٹایا گیا جس کی بدولت اسی مقام پر بلا خوف و خطر آج قوم کی بچیاں حصول علم میں مصروف ہیں۔ حالاتِ زمانہ کی رعایت کرتے ہوئے 2007ء میں آپ نے والد ماجد سے منسوب ’’ہارون انصاری انگلش میڈیم اسکول‘‘ اور ’’ہارون انصاری اُردو میڈیم اسکول‘‘ کا قیام کیا۔ ان اسکولوں کی شاخیں جدید انجمن تعلیم ٹرسٹ کے صدف کیمپس میں کامیابی کے ساتھ جاری ہیں۔ آپ کی سرپرستی میں جے اے ٹی کیمپس ہمیشہ ترقی کی منزل پر گامزن رہاہے ۔مالیگاؤں کے اکثر تعلیمی اداروں میں آپ کے یہاں کے فارغین درس و تدریس کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ میدانِ تعلیم میں آپ کی کامیابی کی ایک عمدہ نشانی یہ بھی ہے کہ مالیگاؤں کی اسکولوں کے اکثر اساتذہ کے بچے جے اے ٹی کیمپس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
یہ شہر کا ایسا واحد ادارہ ہے جہاں سال بھر تعمیری کام جاری رہتا ہے۔ انصاری نہال احمد صاحب نے جے اے ٹی گرلس ہائی اسکول کی عمارت کی ازسرِ نو تعمیر کروائی۔ جے اے ٹی آرٹس سائنس اینڈ کامرس کالج کی پُرشکوہ عمارت کو تشکیل کروایا۔ ہارون انصاری اُردو پرائمری اسکول کی نئی عمارت کو تعمیر کروایا۔ ہاسٹل کا قیام عمل میں لایا۔ شریک حیات کے نام سے منسوب ’’فریدہ حجن ہیلتھ کیئر سینٹر‘‘ جاری کیا جس سے کیمپس میں زیر تعلیم بچے اور بچیاں حسب ضرورت استفادہ کرتے ہیں۔ کیمپس میں ہیلتھ کیئر سینٹر بنانے کا سہرا بھی آپ کے سر جاتا ہے۔ یہ شہر کی تمام اسکولوں کے کیمپس میں موجود پہلا ہیلتھ کیئر سینٹر ہے۔ دُخترانِ ملت کو باہنر بنانے کے لیے ’’ووکیشنل ٹریننگ سینٹر‘‘ کا قیام کیا۔ دنیوی تعلیم کے ساتھ 2021ء میں کیمپس میں ’’مدرسہ ہارون احمد انصاری‘‘ کا قیام کیا گیا جہاں بچے حافظ قرآن بن رہے ہیں۔ آپ کی نگرانی میں جدید انجمن تعلیم ٹرسٹ نے اہم علاقوں میں زمین خریدی کا اہم کام انجام دیا جس سے مستقبل قریب میں باباے سیاست کے خوابوں کو عملی شکل میں پیش کیا جائے گا۔
آپ کے والد نے 1960ء میں ڈی ایڈ کالج کا آغاز کیا تھا، آپ نے اس کی قدیم اور خستہ حال عمارت کو مستحکم اور پُرشکوہ بنایا۔ جے اے ٹی آرٹس سائنس اینڈ کامرس کالج کی پہلی [نیک] ’’نیشنل اسیسمینٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل‘‘ وزٹ اسی عمارت میں ہوئی تھی۔ قومی مجلس برائے تشخیص و اعتماد (این اے اے سی) ہندوستان کی ایک سرکاری تنظیم ہے، جو اعلیٰ تعلیمی اداروں کی تشخیص و توثیق کرتی ہے۔ یہ ایک خود مختار ادارہ ہے، جسے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے ذریعہ مالی تعاون حاصل ہے اور اس کا صدر دفتر بنگلور میں ہے۔ اب تک سینئر کالج میں دو مرتبہ ناک کمیٹی کی وزٹ ہو چکی ہے۔ تیسری ’’ ناک وزٹ‘‘ 16، 17 جنوری 2024ء کو ہوئی۔ کمیٹی کے جملہ ممبران نے کالج کی ہر ایک سرگرمی کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور کمیٹی کے صدر دفتر میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ اس رپورٹ کو دیکھتے ہوئے ناک نے کالج کو ’’ بی + +‘‘ گریڈ سے نوازا ہے۔ اس کامیابی میں بھی الحاج نہال احمد انصاری صاحب کا بہت بڑا کردار رہا ہے۔ اس کامیابی پر آپ نے جملہ اسٹاف کو مبارکباد دی اور مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
آپ عوام وخواص میں ایک تعلیم دوست شخصیت اور بہترین منتظم کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ آپ ایک ایسے دانشور ہیں جن کے مساعی جمیلہ کے انمٹ نقوش تعمیری، فکری، تعلیمی اور اصلاحی محاذ پر آج بھی ثبت ہو رہے ہیں۔ آپ نہایت سنجیدہ، نیک طینت، خوش کردار اور رحم دل واقع ہوئے ہیں۔ دور اندیشی، معاملہ فہمی، کشادہ قلبی، اعلیٰ ظرفی، توازن واعتدال، صبروتحمل اور عفو ودَرگذر آپ کے اوصاف حمیدہ ہیں۔ یہ تمام خصائص آپ کو اپنے بزرگوں سے ورثے میں ملے ہیں۔ شہر کی فلاح وبہبود، تعمیر و ترقی اور فروغِ تعلیم آپ کی زندگی کا مشن ہے۔ حسب ذیل شعر آپ کی شخصیت پر حرف بہ حرف صادق آتا ہے ؎
اٹھائے کچھ ورق لالہ نے کچھ نرگس نے کچھ گُل نے
چمن میں ہر طرف بکھری ہوئی ہے داستاں میری